Navigation

اپوزیشن تحریک، کوئی پریشانی نہیں، پہلے کہا تھا وقت آنے پر سارے چور اکٹھے ہوجائیں گے، ان سے مفاہمت نہیں ہوگی، عمران خان

اپوزیشن تحریک، کوئی پریشانی نہیں، پہلے کہا تھا وقت آنے پر سارے چور اکٹھے ہوجائیں گے، ان سے مفاہمت نہیں ہوگی، عمران خان


 وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک سے کوئی پریشان نہیں اور حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، اپوزیشن سے مفاہمت نہیں ہو گی، پہلےہی کہہ دیا تھا کہ وقت آنے پر سارے چور اکٹھے ہوجائیں گے۔

جلسوں کی اجازت اس لئے دی تاکہ اپوزیشن سیاسی انتقام کا کارڈ نہ استعمال کرے، الیکشن میں دھاندلی کا شور کرنے والے عدالتوں میں کیوں نہیں گئے، کلثوم نواز کو جتوانے کیلئے سرکاری خزانے سے ڈھائی ارب روپے خرچ کئے گئے۔

حکومتی ترجمان معاملہ منظر عام پر لائیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کرتے رہیں گے ، انسانی حقوق کمیشن میں 3سال کیلئے پاکستان کے انتخاب پر خوش ہوں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس اور اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب، حکومتی شخصیات سے گفتگو اور سماجی رابطوںکی ویب سائٹ پراپنے پیغام میں کیا۔ 

وزیر اعظم نے صوبائی مالیاتی ایوارڈ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صوبوں کے محاصل اور آمدن کی ضلعی سطح پر شفاف اور منصفانہ تقسیم صوبوں میں یکساں تعمیر و ترقی کے عمل کے لئے از حد ضروری ہے ۔

علاوہ ازیں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی،فخر امام اور حماد اظہر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت غافل نہیں ، عوام کی تکلیف کا احساس ہے ، مہنگائی پر قابو پالیں گے ، ذخیرہ اندوزوں کو نقصان ہوگا، ماضی کے معاہدوں کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے، آئندہ چند دنوں میں قیمتیں کم ہو جائیں گی۔ 

تفصیلات کےمطابق بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمان کا اجلاس ہوا جس میں ملکی تازہ سیاسی صورتحال اپوزیشن کی تحریک اور مہنگائی پر مشاورت کی گئی۔ 

وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو 2017ء میں این اے 120ضمنی انتخاب میں ڈھائی ارب روپے کے خرچ کے معاملے کو منظر عام پر لانے کی ہدایت کی۔اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق خاتون اوّل کلثوم نواز کی کامیابی کےلئے اڑھائی ارب روپے کے فنڈز خرچ کئے گئے۔ 

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے خاتمےکےلئے اقدامات لئے جارہے ہیں۔ مہنگائی پر جلد قابو پا لیا جائیگا۔ اپوزیشن کے جلسے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا یہ پہلے بھی نکلےتھے،اب بھی چوری بچانے نکلےہیں۔ 

اپوزیشن کی تحریک سے کوئی پریشانی نہیں ہے، اپوزیشن کو این آر او دیدیں تو کوئی تحریک نہیں چلے گی، اپوزیشن کو کسی طور پر این آر او نہیں دینگے۔ جلسوں کی اجازت اس لئے دے رہےتاکہ اپوزیشن سیاسی انتقام کا کارڈ نہ استعمال کرے، اپوزیشن کی تحریک سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے اپنے امیدوار بہت کم مارجن سے ہارے۔ دھاندلی کا شور کرنے والوں نے انتخابی عذداریاں ہی دائر نہیں کیں۔ پنجاب میں اپوزیشن نے11جبکہ تحریک نے13انتخابی عذدرایاں دائرکیں۔ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ہم نے مخلصانہ پیشکش کی۔ 

علاوہ ازیں سماجی ر ابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کیلئےپاکستان کے مزید 3برس کیلئےانتخاب پر بہت خوش ہوں۔ برداشت کےفروغ اورتعمیری سرگرمیوں کواپنی ترجیحات کا حصہ بناتے ہوئے ہم سب کیلئے انسانی حقوق کے تحفظ کا عزم کئے ہوئے ہیں۔ اسلاموفوبیا کیخلاف احترامِ باہمی کی حمایت میں بھی ہمارامؤقف غیرمتزلزل ہے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اتفاقِ رائے کے حوالے سے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا اور یقینی بنائے گا کہ کونسل کے کام کی بنیاد عالمگیریت، غیر جانبداریت، گفت وشنید اورتعاون کےاصولوں پراستوار ہو۔ پاکستان کشمیر پر غیرقانونی طورپر قابض بھارتی افواج کےہاتھوں انسانی حقوق کی بلاخوف احتساب خلاف ورزیاں بھی بے نقاب کرتا رہے گا۔

 

Share
Banner

PehchanNewsHD

Post A Comment:

0 comments: